Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر نئی شام سہانی تو نہیں ہوتی ہے

اجمل سراج

ہر نئی شام سہانی تو نہیں ہوتی ہے

اجمل سراج

MORE BYاجمل سراج

    ہر نئی شام سہانی تو نہیں ہوتی ہے

    اور ہر عمر جوانی تو نہیں ہوتی ہے

    تم نے احسان کیا تھا سو جتایا تم نے

    جو محبت ہو جتانی تو نہیں ہوتی ہے

    دوستو سچ کہو کب دل کو قرار آئے گا

    ہر گھڑی آس بندھانی تو نہیں ہوتی ہے

    دل میں جو آگ لگی ہے وہ لگی رہنے دے

    یار ہر آگ بجھانی تو نہیں ہوتی ہے

    جب بھی ملتے ہیں چٹک اٹھتے ہیں کلیوں کی طرح

    دوستی ہو تو پرانی تو نہیں ہوتی ہے

    بارہا اس کی گلی سے یہ گزر کر سوچا

    ہر گلی چھوڑ کے جانی تو نہیں ہوتی ہے

    موج ہوتی ہے کہیں اور بھنور ہوتے ہیں

    صرف دریا میں روانی تو نہیں ہوتی ہے

    دور ہو کر بھی وہ نزدیک ہے قربت یعنی

    از رہ قرب مکانی تو نہیں ہوتی ہے

    شائبہ جس میں حقیقت کا نہیں ہو اجملؔ

    وہ کہانی بھی کہانی تو نہیں ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے