ہر نئی شام یہ احساس ہوا ہو گویا
دلچسپ معلومات
ہفت روزہ ’’اخبار جہاں‘‘ کراچی۔ 13دسمبر 1982ء)
ہر نئی شام یہ احساس ہوا ہو گویا
میرا سایہ مرے پیکر سے بڑا ہو گویا
تیرے لہجے میں تو تھی ہی تری تلوار کی کاٹ
تیری یادوں میں بھی اب زہر ملا ہو گویا
پچھلے موسم میں سبھی گریہ کناں تھے مگر اب
چشم خوں رنگ میں سیلاب رکا ہو گویا
چاند نکلا تو مری ذات کو اندازہ ہوا
اس نے چپکے سے مرا نام لیا ہو گویا
چن لیا میں نے تو پھر اپنی محبت کا خدا
اس کو اب بھی ہے گماں میرا خدا ہو گویا
ایک مدت سے خلاؤں میں تھیں آنکھیں روشن
اب یہ عالم ہے کہ آنکھوں میں خلا ہو گویا
پھول کھلنے کو تو نقاش کھلے خواب مگر
میرے زخموں کے چٹخنے کی صدا ہو گویا
- کتاب : Muntakhab Gazle.n (Pg. 169)
- Author : Nasir Zaidi
- مطبع : Zahid Malik (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.