ہر نظارے میں ہیں سو پرتو جاناں پیدا
ہر نظارے میں ہیں سو پرتو جاناں پیدا
کیوں نہ ہو دیکھنے والے میں نئی جاں پیدا
طرب دل سے بیاباں بھی ہے رشک گلشن
دل ہو نا خوش تو ہو گلشن میں بیاباں پیدا
جن کی تقدیس کی کھاتے ہیں فرشتے بھی قسم
ہم گنہ گاروں میں ہوتے ہیں وہ انساں پیدا
کر ہی ڈالے گی ہوائے چمن دہر ملول
صورت گل بھی اگر کوئی ہو خنداں پیدا
ظلمت یاس میں امید کی پنہاں تھی جھلک
پردۂ شب سے ہوا نیر تاباں پیدا
غیب سے ہمت مردانہ کو ملتی ہے مدد
عزم راسخ ہو تو ہو جاتے ہیں ساماں پیدا
مایۂ نازش دوراں یہ پریشانی ہے
روز ہوتے ہیں کہاں ہم سے پریشاں پیدا
حق نے شاعر کے تخیل کو وہ قدرت بخشی
ذرۂ خاک سے کر دے چمنستاں پیدا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.