Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر پیکر رعنائی نے مجھے تیری ہی یاد دلائی ہے

یوسف جمال

ہر پیکر رعنائی نے مجھے تیری ہی یاد دلائی ہے

یوسف جمال

MORE BYیوسف جمال

    ہر پیکر رعنائی نے مجھے تیری ہی یاد دلائی ہے

    کچھ عشق مرا ہرجائی ہے کچھ حسن ترا ہرجائی ہے

    ہاں سوچ سمجھ کر جان وفا میں وہ پتھر ہوں کنارے کا

    جو موج بھنور سے نکلی ہے اٹھ کر مجھ سے ٹکرائی ہے

    ٹھہراؤ ہے وضع ساحل میں طوفاں تو نہیں برپا دل میں

    کجلا تو چلا ہے انگارہ ایسے میں ہوا پروائی ہے

    چاہت میں کسی کی جیتا ہوں صورت پہ کسی کی مرتا ہوں

    یہ جینا مجھ کو بھایا ہے یہ موت مجھے راس آئی ہے

    کچھ تیرا بھی ارمان رہے اور کچھ اپنا بھی دھیان رہے

    اتنی تو مجھے پہچان رہے یہ وصل ہے یا تنہائی ہے

    یہ لمبی رات یہ بے خوابی یہ کروٹ کروٹ بیتابی

    موسم کے بسنتی چھینٹوں نے کیا آگ جگر میں لگائی ہے

    اے اہل خرد ہم دیوانے جب سوئے چمن جا نکلے ہیں

    کانٹوں کو سر پر رکھا ہے پھولوں سے آنکھ چرائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے