ہر پل جو کاٹتی ہے مجھے دھار ہی تو ہے
ہر پل جو کاٹتی ہے مجھے دھار ہی تو ہے
اکرامؔ اپنی سانس بھی تلوار ہی تو ہے
اونچی عمارتوں کے نگر میں مرے لئے
جائے پناہ سایۂ دیوار ہی تو ہے
ہٹتی ہے سامنے سے مرے کب یہ دیکھیے
اپنی انا بھی راہ کی دیوار ہی تو ہے
ردی کے بھاؤ بیچنے نکلے ہوئے ہیں لوگ
یہ زندگی پڑھا ہوا اخبار ہی تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.