ہر پری وش کو خدا تسلیم کر لیتا ہوں میں
ہر پری وش کو خدا تسلیم کر لیتا ہوں میں
کتنا سودائی ہوں کیا تسلیم کر لیتا ہوں میں
مے چھٹی پر گاہے گاہے اب بھی بہر احترام
دعوت آب و ہوا تسلیم کر لیتا ہوں میں
بے وفا میں نے محبت سے کہا تھا آپ کو
لیجیے اب با وفا تسلیم کر لیتا ہوں میں
جو اندھیرا تیری زلفوں کی طرح شاداب ہو
اس اندھیرے کو ضیا تسلیم کر لیتا ہوں میں
جرم تو کوئی نہیں سرزد ہوا مجھ سے حضور
باوجود اس کے سزا تسلیم کر لیتا ہوں میں
جب بغیر اس کے نہ ہوتی ہو خلاصی اے عدمؔ
رہزنوں کو رہنما تسلیم کر لیتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.