ہر پرندے کی بات سنتا ہے
بے زباں پیڑ سب سے اچھا ہے
جس قدر ہم نے بھید سمجھا ہے
کوئی منزل نہ کوئی رستہ ہے
ان اندھیروں کو کس لئے کوسیں
روشنی بن کے پھول کھلتا ہے
چلنے والا نکل گیا آگے
قافلہ راستے میں ٹھہرا ہے
جس کی خاطر ہیں جاگتے رہے ہم
وہ ابھی پالنے میں سوتا ہے
ان دنوں میں ہوں تنہا تنہا سا
ایک گم سم خیال رہتا ہے
بے گھروں کے قدم نہیں رکتے
ان کا آنگن تمام دنیا ہے
دل بہلتا ہجوم میں رہ کر
خود سے ڈرتا ہوا وہ تنہا ہے
کل کی باتوں سے بے خبر ہم ہیں
سات جنموں کا کیا بھروسا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.