ہر قدم خوف ہے دہشت ہے ریاکاری ہے
روشنی میں بھی اندھیروں کا سفر جاری ہے
طاقت کفر نے کہرام مچا رکھا ہے
جانے کس کس کو مٹانے کی یہ تیاری ہے
مل کے سب قہر بپا کرتے ہیں انسانوں پر
ہے جنوں ذہن میں اور آنکھ میں چنگاری ہے
اپنے انداز سے ایک ساتھ یہاں پر رہنا
یہ ہماری ہی نہیں تیری بھی لاچاری ہے
ہو غریب اور امیر چاہے ہو بوڑھا بچہ
کون ہے اپنی جسے جان نہیں پیاری ہے
ہم نے ہر عہد میں رکھا ہے بھرم تیرا جب
تو ہی اے وقت بتا کیا یہ وفاداری ہے
اس کو دنیا میں کوئی آنکھ دکھا سکتا ہے کیا
رشکؔ جس قوم میں احساس ہے بیداری ہے
- کتاب : Fasl-e-khayaal (Pg. 52)
- Author : Faiyaz Rashk
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.