Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر قدم مرحلۂ صبر و رضا ہو جیسے

عاجز ماتوی

ہر قدم مرحلۂ صبر و رضا ہو جیسے

عاجز ماتوی

MORE BYعاجز ماتوی

    ہر قدم مرحلۂ صبر و رضا ہو جیسے

    زندگی معرکۂ کرب و بلا ہو جیسے

    یوں گزر جاتے ہیں دنیا سے عدم کے راہی

    رہ میں نقش قدم راہنما ہو جیسے

    چپ ہوئے جاتے ہیں یوں دیکھ کے صورت میری

    حال میرا مرے چہرے پہ لکھا ہو جیسے

    اس طرح کاٹ رہا ہوں میں شب و روز حیات

    ہر نفس اپنے لئے ایک سزا ہو جیسے

    دشت میں جلتی ہیں تا حد نظر یوں شمعیں

    سر ہر خار پہ خون شہدا ہو جیسے

    رند جھجکے تو بلا نوشوں نے محسوس کیا

    مے نہیں جام میں خون غربا ہو جیسے

    یوں شفق رنگ سی ہے آج گلستاں کی زمیں

    برہنہ پا کوئی کانٹوں پہ چلا ہو جیسے

    ہر زباں پر مرے مٹنے کے ہیں چرچے لیکن

    ان کے نزدیک تو کچھ بھی نہ ہوا ہو جیسے

    آج اس انداز سے آئی مجھے ہچکی عاجزؔ

    بھولنے والے نے پھر یاد کیا ہو جیسے

    مأخذ :
    • کتاب : Mahbis-e-Gham (Pg. 105)
    • Author : Aajiz Matavi
    • مطبع : Aajiz Matavi (2001)
    • اشاعت : 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے