Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر رنج قبول کر رہا ہوں

ظفر ہاشمی

ہر رنج قبول کر رہا ہوں

ظفر ہاشمی

MORE BYظفر ہاشمی

    ہر رنج قبول کر رہا ہوں

    زخموں کو میں پھول کر رہا ہوں

    اک پل کی یہ زندگی ہے میری

    لیکن اسے طول کر رہا ہوں

    جس جس کو عطا کیا خدا نے

    وہ درد وصول کر رہا ہوں

    جو حرف فعل سے روٹھ جائے

    اس کو میں فعول کر رہا ہوں

    لوہے کی کھڑی ہوئی ہے دیوار

    اور میں اسے دھول کر رہا ہوں

    پہچان کے اپنے آپ کو بھی

    پھر بھی کہیں بھول کر رہا ہوں

    اپنوں کے تعلقات سارے

    غیروں سے وصول کر رہا ہوں

    ہر سمت ہوا چلی کچھ ایسی

    شیشم کو ببول کر رہا ہوں

    ہر گام پہ ظلمتوں میں رکھ دے

    اس کو بھی رسول کر رہا ہوں

    میں باد صبا پہ رکھ کے پہرے

    کلیوں کو ملول کر رہا ہوں

    جس سے ہے سب انتشار برپا

    اس کو ہی اصول کر رہا ہوں

    حاصل نہ ہو کچھ ظفرؔ مجھے تو

    سب کام فضول کر رہا ہوں

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے