ہر رسم پر نظر کو جھکاتے ہوئے چلے
ہر رسم پر نظر کو جھکاتے ہوئے چلے
ہر اختیار اپنا مٹاتے ہوئے چلے
کچھ ان پہ اعتماد ہے کچھ اپنی ذات پر
زعم فریب یوں ہی نبھاتے ہوئے چلے
کتنی حکایتیں کہ زباں تک نہ آ سکیں
زنجیر حرف ان پہ سجاتے ہوئے چلے
ان کے مذاق دید سے پائی نہ پائی داد
پھر بھی حریم شوق بساتے ہوئے چلے
جو راہ جل گئی تھی حقیقت کی آنچ سے
خوابوں کے پھول اس پہ بچھاتے ہوئے چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.