ہر روز ہمیں گھر سے صحرا کو نکل جانا
ہر روز ہمیں گھر سے صحرا کو نکل جانا
کھیتوں کا مزہ لینا جنگل کو نکل جانا
جی کیوں نہ بھلا ان کی پھر بھوں پہ لگے اپنا
اک وسعت مشرب کے ہے ساتھ یہ ویرانا
سطح پہ زمیں کی ہے تاحد نظر سبزہ
کیا سیر کا عالم ہے اپنا ہے نہ بیگانا
ہم عشق حقیقی کے یہ رنگ سمجھتے ہیں
نے لیلیٰ نہ مجنوں ہے نے شمع نہ پروانا
جس حسن کے جلوے ہیں عارف کی نگاہوں میں
وہ حسن بناوے ہے کعبے کو صنم خانا
دیوانۂ شہری تو دیوار کا سایہ لے
سائے میں مغیلاں کے بیٹھے گا یہ دیوانا
غربت کے بیاباں میں ہے مصحفیؔ آوارا
اے خضر خجستہ پے ٹک راہ تو بتلانا
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(Vol-4)(pdf) (Pg. 34)
- Author : Ghulam hamdani Mashafi
- مطبع : Qaumi council baraye -farogh urdu (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.