ہر روز راہ تکتی ہیں میرے سنگھار کی
ہر روز راہ تکتی ہیں میرے سنگھار کی
گھر میں کھلی ہوئی ہیں جو کلیاں انار کی
کل ان کے بھی خیال کو میں نے جھٹک دیا
حد ہو گئی ہے میرے بھی صبر و قرار کی
ماضی پہ گفتگو سے وہ گھبرا رہے تھے آج
میں نے بھی آج بات وہی بار بار کی
اب پیار کی ادا پہ بھی جھنجھلا رہے ہیں وہ
کہتے ہیں مجھ کو فکر ہے کچھ کاروبار کی
اکثر تو لوگ پہلی صدا پر ہی بک گئے
بولی تو گو لگی تھی بڑے اعتبار کی
زندہ رہی تو نام بھی لوں گی نہ پیار کا
سوگند ہے مجھے مرے پروردگار کی
سب کا خیال گھر کی سجاوٹ کی محفلیں
میں نے بھی اب یہ عام روش اختیار کی
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 248)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.