ہر سانس میں ہے صریر خامہ (ردیف .. ن)
ہر سانس میں ہے صریر خامہ
میں خود کو ہر آن لکھ رہا ہوں
کم ذائقہ آشنا ہیں جس کے
ایک ایسی زبان لکھ رہا ہوں
پتھر ہیں تمام لفظ لیکن
میں پھول سمان لکھ رہا ہوں
روشن ہے یقیں کی روشنائی
یا اپنے گمان لکھ رہا ہوں
ان دست بریدہ موسموں میں
اللہ کی شان لکھ رہا ہوں
دیوار چٹخ رہی ہے مجھ میں
صحرا کو مکان لکھ رہا ہوں
یہ معرفت غزل تو دیکھو
انجان کو جان لکھ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.