ہر سانس میں مسمار کھنڈر ٹوٹتے رہنا
ہر سانس میں مسمار کھنڈر ٹوٹتے رہنا
سن سن کے شکستوں کی خبر ٹوٹتے رہنا
افلاک سے ماتم زدہ آوازوں کی آمد
رہ رہ کے ستاروں کے گجر ٹوٹتے رہنا
یلغار ہواؤں کی پرندوں کی صفوں پر
آندھی میں پری زادوں کے پر ٹوٹتے رہنا
دن بھر وہی لمحات سے رہنا متصادم
شب بھر وہی لمحوں کی کمر ٹوٹتے رہنا
ملبے پہ سوار آخری فاتح کی طرح تھے
بچوں کا مرے کھیل تھا گھر ٹوٹتے رہنا
لڑکوں کا المیہ کہ مسیں تک نہیں بھیگیں
شاخوں سے سبھی کچے ثمر ٹوٹتے رہنا
- کتاب : dahliiz per utartii shaam (Pg. 63)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.