ہر سمت ہے طوفان بلا سوچ رہا ہوں
ہر سمت ہے طوفان بلا سوچ رہا ہوں
سید مظفر عالم ضیا عظیم آبادی
MORE BYسید مظفر عالم ضیا عظیم آبادی
ہر سمت ہے طوفان بلا سوچ رہا ہوں
قسمت میں ہے کیا اپنی لکھا سوچ رہا ہوں
یہ مجھ کو ملی کس کی سزا سوچ رہا ہوں
کیا مجھ سے ہوئی کوئی خطا سوچ رہا ہوں
کہتے ہیں توقع ہی نہیں مجھ کو کسی سے
کرتے ہیں مگر پھر بھی گلا سوچ رہا ہوں
کچھ پاس وفا خون کا رکھنا ہی پڑے گا
اپنا تو ہے ہو لاکھ برا سوچ رہا ہوں
تار نفس شوق میں الجھا ہے زمانہ
انجام غم شوق ہو کیا سوچ رہا ہوں
لالی تو نہ تھی اتنی کبھی شوخ حنا کی
کیوں آج ہے یہ رنگ حنا سوچ رہا ہوں
سرسبز تھا کل تک سو جلا آج پڑا ہے
گلشن میں چلی کیسی ہوا سوچ رہا ہوں
کرتے ہیں وہ خود قتل پس مرگ ہیں روتے
واللہ ہے یہ کیسی ادا سوچ رہا ہوں
میں سوچ رہا ہوں وہ مجھے بھول ہی بیٹھے
کیوں میں نہ انہیں بھول سکا سوچ رہا ہوں
کیوں مجھ سے خفا آپ ہیں کیوں روٹھے ہوئے ہیں
کیا مجھ سے ہوئی ایسی خطا سوچ رہا ہوں
منہ پھیرے گزر جائیں گے مجھ سے بھی کبھی وہ
پہلے کبھی سوچا بھی نہ تھا سوچ رہا ہوں
کچھ اپنی تباہی کا نہیں مجھ کو ضیاؔ غم
جاتی ہے کدھر اب یہ بلا سوچ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.