ہر سمت قیامت سی بپا دیکھ رہا ہوں
ہر سمت قیامت سی بپا دیکھ رہا ہوں
میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ کیا دیکھ رہا ہوں
ہر شخص کو مائل بہ ریا دیکھ رہا ہوں
پھیلی ہوئی ہر سو یہ وبا دیکھ رہا ہوں
بے جا ہے یہ کہنا کہ بجا دیکھ رہا ہوں
داناؤں کے اوسان خطا دیکھ رہا ہوں
اب اے مرے اللہ تو کیا دیکھ رہا ہے
کیا دیکھ رہا ہے تو میں کیا دیکھ رہا ہوں
آنکھیں ہیں مگر کچھ بھی دکھائی نہیں دیتا
یوں دیکھنے کو ارض و سما دیکھ رہا ہوں
انسان کسی حال میں خوش رہ نہیں سکتا
ہر لمحہ اسے نالہ سرا دیکھ رہا ہوں
ہوگی کہ نہیں عید کسی تشنہ دہن کی
ہوگا کہ نہیں مے کدہ وا دیکھ رہا ہوں
دیکھو تو سہی آنکھ کے اندھے نے کہا جب
اک عقل کے اندھے نے کہا دیکھ رہا ہوں
ایک آنکھ نہیں دیکھ سکا حیف ادھر تو
میں راہ تری راہنما دیکھ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.