ہر سمت سے اٹھتا ہے دھواں شہر کے لوگو
ہر سمت سے اٹھتا ہے دھواں شہر کے لوگو
یہ شہر تو تھا شہر اماں شہر کے لوگو
دیوانگیٔ اہل خرد پہنچی یہاں تک
ہر شخص کا چہرہ ہے دھواں شہر کے لوگو
رفعت کسے ملتی ہے فراوانیٔ زر سے
کردار سے ہو فخر زماں شہر کے لوگو
لے آئی یہاں تک ہمیں کردار کی پستی
عظمت ہے نہ عظمت کے نشاں شہر کے لوگو
پروردۂ ایمان و یقیں ہوتے ہوئے بھی
یہ وسوسۂ وہم و گماں شہر کے لوگو
پھینکو نہ خموشی پہ مری طنز کے پتھر
اب بھی ہے مرے منہ میں زباں شہر کے لوگو
پتھر کی چٹانوں سے رکا ہے نہ رکے گا
انعامؔ ہے اک جوئے رواں شہر کے لوگو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.