ہر شے میں مجھے کل کا تماشا نظر آیا
ہر شے میں مجھے کل کا تماشا نظر آیا
قطرہ لئے آغوش میں دریا نظر آیا
تھی شوخ نگاہی کسی ظالم کی قیامت
جذبات کا عالم تہ و بالا نظر آیا
جب آنکھ کھلی وہم بھی تھا اصل سراسر
جب راز کھلا اصل بھی دھوکا نظر آیا
پہلو میں جو تھا دل تو فقط خون کا قطرہ
آنکھوں میں پہنچتا تھا کہ دریا نظر آیا
جب ہوش نہ آیا تھا پرایا بھی تھا اپنا
ہوش آیا تو اپنا بھی پرایا نظر آیا
اس بزم میں اللہ رے حیرت کا یہ عالم
پردہ کے نہ ہونے پہ بھی پردہ نظر آیا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 159)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.