ہر شخص اپنے آپ میں سہما ہوا سا ہے (ردیف .. ت)
ہر شخص اپنے آپ میں سہما ہوا سا ہے
دیکھو تو شہر سوچو تو ویرانیاں بہت
لیٹا ہوا پنگوڑے میں تکتا ہے آسماں
لکھی ہوئی ہیں آنکھوں میں حیرانیاں بہت
زائیدگان شب کو گوارا نہیں سحر
ڈستی ہیں ان کو صبح کی تابانیاں بہت
دیں کیسے اس کا ہاتھ زمانے کے ہاتھ میں
اب تک تو کی ہیں اس کی نگہبانیاں بہت
پل بھر خوشی بھی ہم نے غنیمت شمار کی
رہتی ہیں یوں بھی دل کو پریشانیاں بہت
کن پتھروں سے ہم نے تراشے ہیں روز و شب
کام آ گئیں ہماری گراں جانیاں بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.