ہر شخص اپنے آپ میں سمٹا ہوا ملا
ہر شخص اپنے آپ میں سمٹا ہوا ملا
ہر ایک سوچتا ہے مجھے کس سے کیا ملا
اس شہر میں گزارتا اک عمر اور میں
وہ تو یہ خیریت ہوئی بندہ بھلا ملا
یا تو رہا ہوں خود سے ہی محو کلام میں
یا پھر مجھی سا کوئی مجھے دوسرا ملا
ایسے مری صدا نے تعاقب کیا مرا
جیسے میں خود کو چھوڑ کے اوروں سے جا ملا
کچھ اجنبی سے چہروں کو کل دیکھتے ہوئے
یادوں میں ایسا کھو سا گیا خود سے جا ملا
مانگا جو ایک بھیڑ نے کل مجھ سے راستہ
دیکھا تو میں ہی راہ میں بکھرا ہوا ملا
کیوں تلخؔ تجھ کو کیسا لگا وقت کا چلن
اندر سے کوئی اجنبی جب ٹوٹتا ملا
- کتاب : Waseela (Pg. 122)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.