ہر شخص اپنے آپ سے الجھا دکھائی دے
ہر شخص اپنے آپ سے الجھا دکھائی دے
احساس کی چتا میں سلگتا دکھائی دے
اس دور ارتقا کا یہ اعجاز کم نہیں
ہر شخص اپنے قد سے نکلتا دکھائی دے
قاتل کی دسترس سے بہت دور ہوں مگر
خنجر مرے جگر میں اترتا دکھائی دے
دھرتی کی کوکھ بانجھ نہیں مصلحت ہے یہ
سبزہ تو پتھروں پہ بھی اگتا دکھائی دے
سورج کو لالٹین دکھاتا ہے آدمی
آنکھوں کے باوجود بھی اندھا دکھائی دے
جدت پسندیوں کی ملی ہے مجھے سزا
ہر شخص میرے خون کا پیاسا دکھائی دے
صابرؔ جنون آرزو ہے وہ بلا جسے
اپنا دکھائی دے نہ پرایا دکھائی دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.