ہر شخص کی آنکھوں کو رسائی نہیں دیتا
ہر شخص کی آنکھوں کو رسائی نہیں دیتا
وہ ساتھ ہی رہتا ہے دکھائی نہیں دیتا
حق بات بھی کانوں کو بھلی لگتی نہیں ہے
ہو عقل پہ پردہ تو سجھائی نہیں دیتا
غیروں سے شکایت ہے جناب آپ کو افسوس
اب ساتھ یہاں بھائی کا بھائی نہیں دیتا
فن کے لئے دل اپنا لہو اس نے کیا ہے
بے وجہ کسی کو وہ بڑائی نہیں دیتا
کس طرح وہ خوبی مری تسلیم کریں گے
اندھوں کو تو آئینہ دکھائی نہیں دیتا
کہہ دیتا ہے ہر بات بھلی ہو کہ بری ہو
آئینہ کبھی اپنی صفائی نہیں دیتا
کچھ اس کا بھی انداز نظر بدلا ہوا ہے
اب میں بھی ضمیرؔ اس کی دہائی نہیں دیتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.