ہر شعور و فکر نا دیدہ پس دیوار حرف
ہر شعور و فکر نا دیدہ پس دیوار حرف
ہیں نئے مفہوم پوشیدہ پس دیوار حرف
ہیں غزل صورت بہت یوں تو چمکتے آئنے
معنوی پیکر ہیں بوسیدہ پس دیوار حرف
جسم کے زخموں کو گر دل کش قبا سے ڈھک لیا
روح کے ہیں زخم دزدیدہ پس دیوار حرف
خشک چٹانوں کی صورت ایستادہ تھے جو لوگ
اکثر ان میں بھی تھے نم دیدہ پس دیوار حرف
ہیں فراز حرف پر بھی اس کی عظمت کے نشاں
سطوت غالب ہے پوشیدہ پس دیوار حرف
فخر ہے جن کو خود اپنی خوش بیانی پر ظفرؔ
ہے زباں ان کی بھی لغزیدہ پس دیوار حرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.