ہر ستم ہم پہ آزماتا ہے
ہر ستم ہم پہ آزماتا ہے
زخم دیتا ہے بھول جاتا ہے
وعدے کرتا ہے روز ملنے کے
اور خود ہی مکر بھی جاتا ہے
سن کے روداد وہ مرے دل کی
حال دل اپنا بھی سناتا ہے
مل نہ پائی جسے کبھی منزل
وہ مجھے راستہ بتاتا ہے
دیکھنے خواب بھی نہیں دیتا
نیند آنکھوں سے یوں چراتا ہے
ساتھ دیتا ہے وہ رقیبوں کا
درد دل یوں بھی وہ بڑھاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.