ہر صبح درخشاں میرے لیے پیغام مسرت ہوتی ہے
ہر صبح درخشاں میرے لیے پیغام مسرت ہوتی ہے
یعنی اک دن کم اور ہوا اب موت سے قربت ہوتی ہے
دنیا کے منہ سے سنتا ہوں اور سن کر سوچتا رہتا ہوں
جو نیند سے اک دم جاگ اٹھے ایسی بھی قسمت ہوتی ہے
ہستی کی کروٹ پیک اجل اور پیک اجل پیغام سکوں
ہستی جب کروٹ لیتی ہے آلام سے فرصت ہوتی ہے
منجدھار سے کشتی بچ نکلی تو ساحل سے مجروح ہوئی
ملاح پہ اب یہ بھید کھلا قسمت پھر قسمت ہوتی ہے
اللہ رے سولہ سال کا سن رفتار نئی گفتار نئی
اس عمر کی کیا تعریف کروں یہ عمر قیامت ہوتی ہے
نظروں سے نظریں ملتے ہی شرمانا جھجکنا جھنجھلانا
او ناز و ادا والے یوں بھی تائید محبت ہوتی ہے
ہر روز کہاں گاہے گاہے اور وہ بھی بس اک دو جرعے
میں بھی پی لیتا ہوں بسملؔ جب اس کی رحمت ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.