ہر تار نفس خار ہے معلوم نہیں کیوں
ہر تار نفس خار ہے معلوم نہیں کیوں
آسان بھی دشوار ہے معلوم نہیں کیوں
سو بار مروں اور جیوں تب انہیں پاؤں
دل اس پہ بھی تیار ہے معلوم نہیں کیوں
سو طرح کے آرام میسر سہی لیکن
دل جینے سے بیزار ہے معلوم نہیں کیوں
جو لذتیٔ جور و جفا تھا اسی دل پر
اک شوخ نظر بار ہے معلوم نہیں کیوں
اک بار ملی ان سے نظر پی نہیں کوئی
پھر بہکی سی رفتار ہے معلوم نہیں کیوں
سو جان سے ہم جس پہ فدا ہوتے ہیں دن رات
وہ درپئے آزار ہے معلوم نہیں کیوں
جامیؔ وہ مخاطب ہیں مگر عرض تمنا
پھر بھی مجھے دشوار ہے معلوم نہیں کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.