ہر طبیعت کو جہاں پیار بھری خو کہیے
ہر طبیعت کو جہاں پیار بھری خو کہیے
کون سے پھول کو اس باغ کی خوشبو کہیے
دور تک بھی کوئی صحرا ہے نہ گلشن نہ قیام
رہبر شوق کو آگاہ من و تو کہیے
ہم ابھی دل میں تجھے ڈھونڈنے سے قاصر ہیں
یہ الگ بات کہ جلوے ترے ہر سو کہیے
آج کی رات کسی بات کا شکوہ کیوں ہو
آپ کہیے کبھی تم کہیے کبھی تو کہیے
ایک محراب سی مسجد کی نظر آتی ہے
موج مے کہیے کہ انگڑائی کہ ابرو کہیے
استفادہ ہے یہ اشعار نہیں ہیں قیصرؔ
شانۂ میرؔ پہ بکھرے ہوئے گیسو کہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.