ہر طرف بے چہرگی ہے کس کا چہرہ دیکھیے
ہر طرف بے چہرگی ہے کس کا چہرہ دیکھیے
آئینہ بے آب ہے تو آئینہ کیا دیکھیے
کس یقیں نے کس گماں نے کر دیا ہے بے نقاب
میرے ہونے اور نہ ہونے کا تماشا دیکھیے
اک بلندی پر پہنچ کر ہم ستارے کی طرح
خود چمک جاتے ہیں تو پھر کیا ستارا دیکھیے
دور تک پھیلا ہوا ہے نقش صحرائے سکوت
زندگی کے موڑ پر خوش رنگ صحرا دیکھیے
ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی ہے آئنوں کی زندگی
اب انہی ٹکڑوں میں اخترؔ اپنا چہرا دیکھیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.