ہر طرف اک تیرگی سی ہے بتاؤ کیا کریں
ہر طرف اک تیرگی سی ہے بتاؤ کیا کریں
شکل بھی کچھ آدمی سی ہے بتاؤ کیا کریں
وہ گیا ہے تو کفن کے ساتھ ہی پھر آئے گا
موت بھی اب زندگی سی ہے بتاؤ کیا کریں
جانتے ہیں سب مگر کیوں بولتا کوئی نہیں
ہر طرف تو بے خودی سی ہے بتاؤ کیا کریں
آدمی وہ ہے برا اور دل میں اس کے ہے فریب
پر زباں پر سادگی سی ہے بتاؤ کیا کریں
راہ کوئے یار میں بھی سامنا ان سے نہ ہو
اک تمنا آخری سی ہے بتاؤ کیا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.