Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں تھیں نگر روشن تھا

قمر سرور

ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں تھیں نگر روشن تھا

قمر سرور

MORE BYقمر سرور

    ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں تھیں نگر روشن تھا

    ہم جسے چھوڑ کے آئے تھے وہ گھر روشن تھا

    روشنی میں بھی اندھیروں کا گماں ہوتا ہے

    تم مرے ساتھ تھے جب تک تو سفر روشن تھا

    وہ مجھے چھوڑ گیا پر اسے معلوم نہ تھا

    دور تک عزم سفر ساتھ تھا در روشن تھا

    لوگ شاید اسے آثار قدیمہ سمجھیں

    اس اداسی پہ نہ جا یہ بھی کھنڈر روشن تھا

    خود نمائی کا اسے آنے لگا کیسا نشہ

    جس طرف اس کی نگاہیں تھیں ہنر روشن تھا

    بادشاہت مرے حصے میں کبھی تھی ہی نہیں

    پھر بھی پیشانی پہ وہ شمس و قمر روشن تھا

    اس کی قسمت میں بھی تھوڑا سا اجالا تھا سرورؔ

    جو دیا بجھتا ہوا وقت سحر روشن تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے