Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر طرف لو ہے یہاں پروائیوں میں چل کہیں

کاظم جرولی

ہر طرف لو ہے یہاں پروائیوں میں چل کہیں

کاظم جرولی

MORE BYکاظم جرولی

    ہر طرف لو ہے یہاں پروائیوں میں چل کہیں

    جل نہ جائے تیرے نازک جسم کا صندل کہیں

    منتظر ہیں دھوپ کا تحفہ لئے سب راستے

    آؤ چل کر بیٹھ لیں سائے میں پل دو پل کہیں

    گیت کچھ مدھم سروں میں گائیں موجوں سے کہو

    ہو نہ جائیں صبح تک مانجھی کے بازو شل کہیں

    اتنے لمبے ہیں سمندر سے یہاں تک فاصلے

    ایسا لگتا ہے کہ تھک کر رک گئے بادل کہیں

    یوں نہیں آتے کبھی یہ آندھیوں کے قافلے

    رہ گئی ہوگی درختوں میں کوئی کوپل کہیں

    آج کی شب مجھ کو سونا ہے ہواؤں سے کہو

    لوریاں گاتی رہیں بجتا رہے پیپل کہیں

    دیکھیے کاظمؔ ذرا یہ موسموں کی دھوپ چھاؤں

    ہیں کہیں پیاسی زمینیں اور ہے جل تھل کہیں

    مأخذ :
    • کتاب : کتاب سنگ (Pg. 33)
    • Author : کاظم جرولی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے