ہر طرف موج بلا کی سی روانی دیکھی
ہر طرف موج بلا کی سی روانی دیکھی
اشک کی گود میں مجبور کہانی دیکھی
ہم بدلتے ہی رہے عشق میں موسم کے مگر
گھر کی چوکھٹ پہ سدا گرد پرانی دیکھی
درد کے صحن کو دشمن نہیں جانا ہم نے
اس میں دل کش نئی دنیا کی نشانی دیکھی
دشت وحشت کی نمائش کا حوالہ دے کر
شہر دل دار کے تیور کی جوانی دیکھی
چاند تاروں کے تلے ہاتھ میں خنجر تھامے
مسکراتی سی کہیں ایک دوانی دیکھی
ایک آواز نئی کان میں گونجی اس دم
جب بھی تصویر زمانے کی سہانی دیکھی
خوش لباسی پہ ہواؤں کی نہ جانا جعفرؔ
اس کے حلقے میں پریشان سی رانی دیکھی
- کتاب : Shayad (Pg. 74)
- Author : Jafar Sahni
- مطبع : Yawar Hussain (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.