Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر طرف پتھر ہی پتھر درمیاں شیشے کا گھر

سید طیب واسطی

ہر طرف پتھر ہی پتھر درمیاں شیشے کا گھر

سید طیب واسطی

MORE BYسید طیب واسطی

    ہر طرف پتھر ہی پتھر درمیاں شیشے کا گھر

    لے رہا ہے شاید اپنا امتحاں شیشے کا گھر

    دور تک ہر سمت ہیں لاکھوں دھنک بکھرے ہوئے

    ٹوٹ کر ہے اور بھی کچھ ضو فشاں شیشے کا گھر

    کیوں گھنے پیڑوں کے سایوں سے بلاتا ہے انہیں

    بن رہا ہے کیوں مذاق رہ رواں شیشے کا گھر

    ہے یہ بہتر پتھروں کے دور میں واپس چلیں

    دھیرے دھیرے بن گیا سارا جہاں شیشے کا گھر

    نم زمیں پر ٹوٹی پھوٹی پھوس کی چھت کے تلے

    کر رہا ہوں یاد دیکھا تھا کہاں شیشے کا گھر

    اس کی شفافی ہی اس کا حسن اس کی زندگی

    کیسے بن جائے گا طیبؔ سائباں شیشے کا گھر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے