Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر طرف اداسی ہے حوصلے بھی زخمی ہیں

شمشاد شاد

ہر طرف اداسی ہے حوصلے بھی زخمی ہیں

شمشاد شاد

MORE BYشمشاد شاد

    ہر طرف اداسی ہے حوصلے بھی زخمی ہیں

    دل لگی کے موسم میں قہقہے بھی زخمی ہیں

    وحشتوں کے پیروں میں کون باندھے زنجیریں

    کیا کریں کہاں جائیں فیصلے بھی زخمی ہیں

    بے حیائی کے سائے غالب آ گئے ہم پر

    آج کل تمدن کے زاویے بھی زخمی ہیں

    راہ و رسم کا قائل اب نہیں رہا انساں

    ہیں لہو لہو رشتے رابطے بھی زخمی ہیں

    کیمیائی فصلوں کے باعث اب غذاؤں سے

    گم ہوئی غذائیت ذائقے بھی زخمی ہیں

    اب کہاں نکلتے ہیں حاصل غزل اشعار

    چیختی ردیفیں ہیں قافیے بھی زخمی ہیں

    بے غرض نہیں جاتا اب کوئی عیادت کو

    اب تو غم گساری کے مشغلے بھی زخمی ہیں

    الغرض پہنچنا ہے آگہی کی منزل پر

    حسرتیں ہیں پژمردہ راستے بھی زخمی ہیں

    شادؔ کس طرح اپنا علم بانٹیں اوروں کو

    نطق و لب مقفل ہیں فلسفے بھی زخمی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے