Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر طرف اس کے سنہرے لفظ ہیں پھیلے ہوئے

عنبر بہرائچی

ہر طرف اس کے سنہرے لفظ ہیں پھیلے ہوئے

عنبر بہرائچی

MORE BYعنبر بہرائچی

    ہر طرف اس کے سنہرے لفظ ہیں پھیلے ہوئے

    اور ہم کاجل کی اک تحریر میں ڈوبے ہوئے

    چاندنی کے شہر میں ہم راہ تھا وہ بھی مگر

    دور تک خاموشیوں کے ساز تھے بجتے ہوئے

    ہنس رہا تھا وہ ہری رت کی سہانی چھاؤں میں

    دفعتاً ہر اک شجر کے پیرہن میلے ہوئے

    آج اک معصوم بچی کی زباں کھینچی گئی

    میری بستی میں اندھیرے اور بھی گہرے ہوئے

    ہر گلی میں تھیں سیہ پرچھائیوں کی یورشیں

    شب کئی گونگے ملک ہر چھت پہ تھے بیٹھے ہوئے

    سب ادائیں وقت کی وہ جانتا ہے اس لیے

    ٹاٹ کے نیچے سنہرا تاج ہے رکھے ہوئے

    سوپ کے دانے کبوتر چگ رہا تھا اور وہ

    صحن کو مہکا رہی تھی سنتیں پڑھتے ہوئے

    رات عنبرؔ کہکشاں سے دوب یہ کہنے لگی

    چھاؤں میں میری ہزاروں چاند ہیں سوئے ہوئے

    مأخذ :
    • کتاب : doob (Pg. 87)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے