ہر تسلی رہی ناکام تو پھر کیا ہوگا
ہر تسلی رہی ناکام تو پھر کیا ہوگا
بجھ گیا دل ہی سر شام تو پھر کیا ہوگا
ہر قدم دار و رسن منزل جاناں ہے اب
عشق کا ہو یہی انجام تو پھر کیا ہوگا
مورد جرم ٹھہرتے ہیں فقط اہل جنوں
یوں ہی ہوتے رہے بدنام تو پھر کیا ہوگا
سفر منزل جاناں تو ہے پیغام اجل
شوق کا ہو یہی انعام تو پھر کیا ہوگا
جس کے آگے نہیں پروائے متاع دل و جاں
اہل دل پائیں وہ پیغام تو پھر کیا ہوگا
جس پہ خود کو ہیں لٹا بیٹھے زبیرؔ اہل طلب
وہی دعوت جو ہوئی عام تو پھر کیا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.