Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر الجھن سے اگر نکلا نہیں وہ

نفیس غازی پوری

ہر الجھن سے اگر نکلا نہیں وہ

نفیس غازی پوری

MORE BYنفیس غازی پوری

    ہر الجھن سے اگر نکلا نہیں وہ

    بچھڑ جائے نہ خود سے بھی کہیں وہ

    ندی اور پیاس دونوں درمیاں ہیں

    جہاں ہوں مدتوں سے میں وہیں وہ

    نشہ کیسا ہے اس کے دیکھنے میں

    صراحی وہ نہیں ساغر نہیں وہ

    اسے کیوں ناز ہے زور نمو پر

    میں بادل ہوں اگر بھیگی زمیں وہ

    میں جا سکتا ہوں اس کو چھوڑ کر بھی

    ابھی اس بات کو سمجھا نہیں وہ

    ستارو کیوں لرزتے ہو ابھی سے

    ابھی تو رقص کو اٹھا نہیں وہ

    اچانک ہی اٹھے گا کوئی طوفاں

    کہیں ہوں گے نفیسؔ آپ اور کہیں وہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے