ہر زخم ہو گیا ہے نمایاں ترے لیے
ہر زخم ہو گیا ہے نمایاں ترے لیے
گویا کہ ہو رہا ہے چراغاں ترے لیے
میں خود ہی مبتلائے غم لا علاج ہوں
لاؤں کہاں سے درد کا درماں ترے لیے
دامن میں اپنے خار سجاتے یہ سوچ کر
گل ہیں نصیب میں نہ گلستاں ترے لیے
آ کر حدود شہر سے باہر بھی دیکھ لیں
جنت بنا دئے ہیں بیاباں ترے لیے
سب کچھ نثار راہ محبت میں کر دیا
اب میرے پاس تحفۂ جاں ہے ترے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.