ہرا بھرا تھا چمن میں شجر اکیلا تھا
ہرا بھرا تھا چمن میں شجر اکیلا تھا
شجر پہ برگ بہت تھے ثمر اکیلا تھا
بقائے نور فلک پر بھی ہو گئی مشکل
امڈ رہی تھیں گھٹائیں قمر اکیلا تھا
یہی تو ایک تماشہ پس تماشا تھا
تماش بیں تھے بہت دیدہ ور اکیلا تھا
رفاقتوں سے یہ تنہائی کم نہیں ہوتی
شریک بزم تو تھا میں مگر اکیلا تھا
گناہ عشق کی کیسی سزا ملی ہم کو
کہ سنگ بار زیادہ تھے سر اکیلا تھا
کیا تھا ہم نے سفر ساتھ ساتھ یوں عالمؔ
کہ میں اکیلا مرا ہم سفر اکیلا تھا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 589)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.