ہرے بھرے اسے واتاورن میں رکھا ہے
ہرے بھرے اسے واتاورن میں رکھا ہے
بہت حسین ہے وہ جس کو من میں رکھا ہے
پرائے دیس میں رہتے ہیں اک زمانے سے
ہمارا دل مگر اب بھی وطن میں رکھا ہے
تمہاری یادیں مرے دل میں ایسے رہتی ہیں
کہ جیسے گھی کو کسی نے ہون میں رکھا ہے
بتا دے اس سے بھی بڑھ کر مقام ہے کوئی
اے میری جاں تجھے دل کے بھون میں رکھا ہے
دوانہ بزم میں ہر شخص ہو گیا ان کا
نہ جانے کون سا جادو نین میں رکھا ہے
بس ایک مٹی کا پتلا ہر ایک انساں ہے
تو سوچتا ہے بہت کچھ بدن میں رکھا ہے
نہ ڈھونڈ اب کسی دل میں سراج منظرؔ کو
دل سراجؔ تو ماں کے چرن میں رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.