ہرے ہوئے نہیں اطراف کے شجر میرے
مجھے تو یوں بھی اضافی ہیں بال و پر میرے
بھٹکنے والے بھی اک روز گھر پہنچتے ہیں
بتا رہا تھا کوئی ہاتھ دیکھ کر میرے
کچھ اس لیے بھی مجھے راستہ درست لگا
چلے نہیں تھے مرے ساتھ ہم سفر میرے
بچھڑنے پر مری پوروں سے خون رسنے لگا
قریب رہنے لگا تھا وہ اس قدر میرے
میں اپنی کھوج میں نکلا تھا رفتگاں کی طرف
بکھر گئے ہیں زمانے ادھر ادھر میرے
فروخت ہونے پہ آمادہ ہو گیا آخر
مجھے چراغ نہ کہتے تھے کوزہ گر میرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.