ہرے شجر نہ سہی خشک گھاس رہنے دو
زمیں کے جسم پہ کوئی لباس رہنے دو
میں زندگی کی کڑی دھوپ میں اکیلا ہوں
فریب ابر مرے آس پاس رہنے دو
اذیتیں ہی محبت کی روح ہوتی ہیں
مرے وجود میں اتنی سی آس رہنے دو
کوئی کرن مری امید کی نہیں باقی
مرے خیالوں میں تصویر یاس رہنے دو
ہماری پیاس کبھی تو کوئی بجھائے گا
لرزتے ہاتھوں میں خالی گلاس رہنے دو
میں ایک گلشن بے رنگ ہوں خدا کے لیے
مری فضا میں امیدوں کی باس رہنے دو
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 433)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.