Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حرف اور صوت کے مابین رہا کرتی ہے

رضا وصفی

حرف اور صوت کے مابین رہا کرتی ہے

رضا وصفی

MORE BYرضا وصفی

    حرف اور صوت کے مابین رہا کرتی ہے

    وہ خموشی جو بہت شور بپا کرتی ہے

    وہ نظر مجھ کو سوا اور سوا کرتی ہے

    لغزشوں پر جو مری طنز کیا کرتی ہے

    جس کی تعمیر میں لگ جاتی ہیں اینٹیں ٹیڑھی

    گھر کی اکثر وہی دیوار گرا کرتی ہے

    جس کی نسبت سے ہے پہچان سلامت میری

    ان پہ تقدیر مری ناز کیا کرتی ہے

    سوچ میں اپنی اسے قید کیا کرتے ہو

    سوچ سے پہلے جو موجود رہا کرتی ہے

    جس کی قسمت میں نہیں غم وہی ساعت اکثر

    ضبط غم کی مجھے تلقین کیا کرتی ہے

    کتنے چہروں سے مسرت کے الٹتی ہے نقاب

    وہ اداسی جو مرے گھر میں رہا کرتی ہے

    جلتے بجھتے ہوئے لمحوں کے بدن کی چادر

    میرے اظہار کو وجدان عطا کرتی ہے

    شام غم توڑ دیا کرتی ہے جس کو اکثر

    صبح امید وہی خواب بنا کرتی ہے

    یہ اشارت یہ عبارت یہ علامت وصفیؔ

    لفظ کو عام معانی سے جدا کرتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے