Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حرف مہمل ہیں کہاں ورد زباں ہوتے ہیں

سفر نقوی

حرف مہمل ہیں کہاں ورد زباں ہوتے ہیں

سفر نقوی

MORE BYسفر نقوی

    حرف مہمل ہیں کہاں ورد زباں ہوتے ہیں

    ہم تو بس حسب ضرورت ہی بیاں ہوتے ہیں

    دن میں ہوتے ہیں دہکتے ہوئے انگاروں سے

    شام ہوتی ہے تو ہم لوگ دھواں ہوتے ہیں

    ہم بھی کیا لوگ ہیں کھوئی ہوئی منزل کے لئے

    کسی بھٹکی ہوئی کشتی سے رواں ہوتے ہیں

    ہم وہ پروردۂ آلام زمانہ ہیں کہ جو

    سایۂ گردش دوراں میں جواں ہوتے ہیں

    خلد میں دہر سی لذت نہیں ملنے والی

    روح میں جسم کے آثار کہاں ہوتے ہیں

    یہ کھرونچیں ہی تو عصمت کی دلیلیں ہیں سفرؔ

    پاک جسموں پہ محبت کے نشاں ہوتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے