حرف ہوں اپنے معانی ڈھونڈھتا ہوں
حرف ہوں اپنے معانی ڈھونڈھتا ہوں
میں حقیقت میں کہانی ڈھونڈھتا ہوں
تنگ آ کر تنگئ کون و مکاں سے
اپنے اندر بے کرانی ڈھونڈھتا ہوں
چھانتا ہوں خاک صحرائے عدم میں
اپنے ہونے کی نشانی ڈھونڈھتا ہوں
میری ہر جانب نئے چہرے سجے ہیں
اب کوئی صورت پرانی ڈھونڈھتا ہوں
مانگتا ہوں طرز نو رسم کہن سے
خشک دریا میں روانی ڈھونڈھتا ہوں
آرزو کے بیچ مٹھی میں دبائے
زیست کے صحرا میں پانی ڈھونڈھتا ہوں
حرف کی حدت سے لب جلنے لگے ہیں
اب زبان بے زبانی ڈھونڈھتا ہوں
جو سکھا دے آشتی اہل زمیں کو
وہ کتاب آسمانی ڈھونڈھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.