حرف لرزاں ہیں کہ ہونٹوں پہ وہ آئیں کیسے؟
حرف لرزاں ہیں کہ ہونٹوں پہ وہ آئیں کیسے؟
راہ میں آہوں کے شعلے ہیں بجھائیں کیسے؟
وضع داری کے وہ پہرے ہیں کہ اے جذبۂ دل
سنگ اور آئنہ اک ساتھ اٹھائیں کیسے؟
وہ مناظر جو طبیعت کو جواں رکھتے ہیں
اے خزاں اب ترے ہاتھوں سے بچائیں کیسے؟
خشک آنکھوں میں اترنے سے بھلا کیا ہوگا
دل ہے صد پارہ بھلا اس میں بٹھائیں کیسے؟
ڈر ہے دامن نہ سلگ جائے ٹپک جائے اگر
اشک آنکھوں میں تڑپتے ہیں بہائیں کیسے؟
اے عتیقؔ آپ کی یہ کم نظری ہے ورنہ
اس قدر جلوے ہیں آنکھوں میں سجائیں کیسے؟
- کتاب : Hare-o-Nawa (Pg. 110)
- Author : Ateeq Asar
- مطبع : Mohd Brothers (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.