حرف سے تاثیر لفظوں سے معنی لے گیا
حرف سے تاثیر لفظوں سے معنی لے گیا
جاتے جاتے وہ مری جادو بیانی لے گیا
اس سے تھیں منسوب جو یادیں سہانی لے گیا
چھین کر مجھ سے سبھی اپنی نشانی لے گیا
شاہراہ زیست پر مجھ کو اکیلا چھوڑ کر
جانے والا مجھ سے لطف زندگانی لے گیا
میز پر ننھا سا اک کاغذ کا ٹکڑا چھوڑ کر
زندگی کی ہر خوشی وہ ناگہانی لے گیا
ہم ادھر مصروف تھے اور وقت کا سیل رواں
کیا پتا کب چھین کر ہم سے جوانی لے گیا
مدتوں سے ساکت و جامد ہے یہ نایاب دل
کون اس دریا کی موجوں کی روانی لے گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.