حریم درد میں ہوں کرب کے حصار میں ہوں
حریم درد میں ہوں کرب کے حصار میں ہوں
میں کس امید پہ ہوں کس کے انتظار میں ہوں
ملے گی ایک نہ اک دن وفا کی منزل بھی
میں بن کے دھول محبت کی رہ گزار میں ہوں
پتا بھی ہے مری باری کبھی نہ آئے گی
میں نظم و ضبط کا پابند ہوں قطار میں ہوں
میں آ رہا ہوں تری سمت کتنے برسوں سے
تری کشش میں ہوں کب اپنے اختیار میں ہوں
گلی گلی میں کھلے ہیں محاذ نفرت کے
میں شہر میں ہوں کہ میدان کارزار میں ہوں
زمانہ مجھ کو کبھی بھی گرا نہیں سکتا
یقین ہے مجھے جب تک نگاہ یار میں ہوں
مجھے نکال لے حسنیؔ سزا ملی ہے بہت
میں اب بھی قید انا کے مہیب غار میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.