حریص خواہش لعل و گہر نہیں ہوئی میں
محبتوں میں طلب گار زر نہیں ہوئی میں
ترا خیال رہا دل کی دھڑکنوں کے قریں
سو تیرے غم سے کبھی بے خبر نہیں ہوئی میں
سجایا خود کو وفا کے سنگھار سے میں نے
اسی سبب سے کبھی بے ہنر نہیں ہوئی میں
کسی کو کیسے بتاتی میں منزلوں کا پتہ
جب اپنے ساتھ شریک سفر نہیں ہوئی میں
خدائے حسن ازل نے مجھے نوازا ہے
خمار عشق سے صرف نظر نہیں ہوئی میں
ہے اس کا دعویٰ کہ میں اس کی زندگی ہوں نازؔ
وہ کیا کرے گا کسی دن اگر نہیں ہوئی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.